قرآن کے حصے کرنا
راوی: مسدد , قران بن تمام , عبداللہ بن سعید , ابوخالد , عبداللہ بن عبدالرحمن بن یعلی , عثمان بن عبداللہ , اوس بن خد یفہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا قُرَّانُ بْنُ تَمَّامٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو خَالِدٍ وَهَذَا لَفْظُهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْلَی عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ فِي حَدِيثِهِ أَوْسُ بْنُ حُذَيْفَةَ قَالَ قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَفْدِ ثَقِيفٍ قَالَ فَنَزَلَتْ الْأَحْلَافُ عَلَی الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَأَنْزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي مَالِکٍ فِي قُبَّةٍ لَهُ قَالَ مُسَدَّدٌ وَکَانَ فِي الْوَفْدِ الَّذِينَ قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَقِيفٍ قَالَ کَانَ کُلَّ لَيْلَةٍ يَأْتِينَا بَعْدَ الْعِشَائِ يُحَدِّثُنَا و قَالَ أَبُو سَعِيدٍ قَائِمًا عَلَی رِجْلَيْهِ حَتَّی يُرَاوِحُ بَيْنَ رِجْلَيْهِ مِنْ طُولِ الْقِيَامِ وَأَکْثَرُ مَا يُحَدِّثُنَا مَا لَقِيَ مِنْ قَوْمِهِ مِنْ قُرَيْشٍ ثُمَّ يَقُولُ لَا سَوَائَ کُنَّا مُسْتَضْعَفِينَ مُسْتَذَلِّينَ قَالَ مُسَدَّدٌ بِمَکَّةَ فَلَمَّا خَرَجْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ کَانَتْ سِجَالُ الْحَرْبِ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ نُدَالُ عَلَيْهِمْ وَيُدَالُونَ عَلَيْنَا فَلَمَّا کَانَتْ لَيْلَةً أَبْطَأَ عَنْ الْوَقْتِ الَّذِي کَانَ يَأْتِينَا فِيهِ فَقُلْنَا لَقَدْ أَبْطَأْتَ عَنَّا اللَّيْلَةَ قَالَ إِنَّهُ طَرَأَ عَلَيَّ جُزْئِي مِنْ الْقُرْآنِ فَکَرِهْتُ أَنْ أَجِيئَ حَتَّی أُتِمَّهُ قَالَ أَوْسٌ سَأَلْتُ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ يُحَزِّبُونَ الْقُرْآنَ قَالُوا ثَلَاثٌ وَخَمْسٌ وَسَبْعٌ وَتِسْعٌ وَإِحْدَی عَشْرَةَ وَثَلَاثَ عَشْرَةَ وَحِزْبُ الْمُفَصَّلِ وَحْدَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَحَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ أَتَمُّ
مسدد، قران بن تمام، عبداللہ بن سعید، ابوخالد، عبداللہ بن عبدالرحمن بن یعلی، عثمان بن عبد اللہ، حضرت اوس بن حدیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم بنی ثقیف کے وفد میں شامل ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے جن لوگوں سے عہد وپیمان ہوا تھا وہ تو مغیرہ بن شعبہ کے پاس اترے اور بنی مالک کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ایک قبہ میں اتارا (جو مسجد کے ایک گوشہ میں بنا ہوا تھا) مسدد کہتے ہیں کہ اوس بن حذیفہ ثقیف کے اس وفد میں شامل تھے جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تھا ۔ اوس بن حذیفہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزانہ رات کو عشاء کے بعد ہمارے پاس تشریف لاتے اور کھڑے کھڑے باتیں کرتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دیر تک کھڑے رہنے کی وجہ سے کبھی ایک پاؤں پر زور ڈالتے اور کبھی دوسرے پاؤں پر اور اکثر اوقات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ حالات بیان کرتے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی قوم قریش کے ساتھ پیش آئے تھے پھر فرماتے ہم اور وہ مکہ میں برابر نہ تھے بلکہ ہم کمزور و نا تواں تھے اس کے بعد ہم مکہ سے مدینہ آگئے تب سے ہماری اور ان کی لڑائی ہے کبھی ہم ان پر غالب آجاتے ہیں اور کبھی وہ ہم پر۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقررہ وقت پر تشریف نہ لائے بلکہ تاخیر سے آئے۔ ہم نے کہا آج رات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لیٹ ہو گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرا قرآن سے ایک حصہ چھوٹ گیا تھا اور اس کو پورا کئے بغیر میرا یہاں تمہارے پاس آنا اچھا نہیں لگا (اس لئے تاخیر ہو گئی) حضرت اوس کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب سے پوچھا تم قرآن کے حصے کس طرح کرتے ہو؟ انہوں نے کہا، (پہلے دن میں) تین سورتیں (دوسرے دن میں) پانچ سورتیں (تیسرے دن میں) سات سورتیں (چوتھے دن میں) نو سورتیں (پانچویں دن میں) گیارہ سورتیں (چھٹے دن میں) تیرہ سورتیں (اور ساتویں دن میں) مفصل (یعنی سورت ق سے سورت الناس تک) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابوسعید کی حدیث مکمل ہے۔
Narrated Aws ibn Hudhayfah:
We came upon the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) in a deputation of Thaqif. The signatories of the pact came to al-Mughirah ibn Shu'bah as his guests. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) made Banu-Malik stay in a tent of his.
Musaddad's version says: He was in the deputation of Thaqif which came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He used to visit and have a talk with us every day after the night prayer.
The version of AbuSa'id says: He remained standing for such a long time (talking to us) that he put his weight sometimes on one leg and sometimes on the other due to his long stay. He mostly told us how his people, the Quraysh, behaved with him.
He would say: We were not equal; we were weak and degraded at Mecca (according to Musaddad's version). When we came over to Medina the fighting began between us; sometimes we overcome them and at other times they overcome us. One night he came late and did not come at the time he used to come.
We asked him: You came late tonight? He said: I could not recite the fixed part of the Qur'an that I used to recite every day. I disliked to come till I had completed it.
Aws said: I asked the companions of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him): How do you divide the Qur'an for daily recitation? They said: Three surahs, five surahs, eleven surahs, thirteen surahs' mufassal surahs.
