سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1343

تہجد کی رکعتوں کا بیان

راوی: ہارون بن عبداللہ , یز ید بن ہارون نے بہز بن حکیم

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ فَذَکَرَ هَذَا الْحَدِيثَ بِإِسْنَادِهِ قَالَ يُصَلِّي الْعِشَائَ ثُمَّ يَأْوِي إِلَی فِرَاشِهِ لَمْ يَذْکُرْ الْأَرْبَعَ رَکَعَاتٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ فَيُصَلِّي ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ يُسَوِّي بَيْنَهُنَّ فِي الْقِرَائَةِ وَالرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ وَلَا يَجْلِسُ فِي شَيْئٍ مِنْهُنَّ إِلَّا فِي الثَّامِنَةِ فَإِنَّهُ کَانَ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ وَلَا يُسَلِّمُ فِيهِ فَيُصَلِّي رَکْعَةً يُوتِرُ بِهَا ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمَةً يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ حَتَّی يُوقِظَنَا ثُمَّ سَاقَ مَعْنَاهُ

ہارون بن عبد اللہ، یز ید بن ہارون نے بہز بن حکیم سے اسی سند کے ساتھ روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء کی نماز پڑھتے پھر اپنے بستر پر آتے، اس روایت میں عشاء کے بعد چار رکعت پڑھنے کا ذکر نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آٹھ رکعتیں پڑھتے اور اس میں قرأت ، رکوع اور سجدہ برابر کرتے اور صرف آٹھویں رکعت کے بعد بیٹھتے پھر سلام پھیرے بغیر کھڑے ہو جاتے اس کے بعد ایک رکعت پڑھ کر ان کو طاق کرتے اور بلند آواز سے سلام پھیرتے جس سے ہماری آنکھ کھل جاتی۔

یہ حدیث شیئر کریں