جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1369

اگر ایک گواہ ہو تو مدعی قسم کھائے

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , جعفر بن محمد اپنے والد

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْيَمِينِ مَعَ الشَّاهِدِ الْوَاحِدِ قَالَ وَقَضَی بِهَا عَلِيٌّ فِيکُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا أَصَحُّ وَهَکَذَا رَوَی سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا وَرَوَی عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ وَيَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ رَأَوْا أَنَّ الْيَمِينَ مَعَ الشَّاهِدِ الْوَاحِدِ جَائِزٌ فِي الْحُقُوقِ وَالْأَمْوَالِ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَالُوا لَا يُقْضَی بِالْيَمِينِ مَعَ الشَّاهِدِ الْوَاحِدِ إِلَّا فِي الْحُقُوقِ وَالْأَمْوَالِ وَلَمْ يَرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ وَغَيْرِهِمْ أَنْ يُقْضَی بِالْيَمِينِ مَعَ الشَّاهِدِ الْوَاحِدِ

علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، حضرت جعفر بن محمد اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک گواہ اور قسم کے ساتھ فیصلہ فرمایا پھر حضرت علی نے بھی تمہارے درمیان اسی پر فیصلہ فرمایا یہ حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے سفیان ثوری بھی جعفر بن محمد سے وہ اپنے والد سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مرسلاً اسی کی مانند حدیث نقل کرتے ہیں عبدالعزیز بن ابی سلمہ اور یحیی بن سلیم بھی یہ حدیث جعفر بن محمد سے وہ اپنے والد سے اور وہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعاً نقل کرتے ہیں بعض علماء وغیرہ کا اسی پر عمل ہے وہ فرماتے ہیں کہ اگر مدعی کے پاس ایک ہی گواہ ہو تو دوسرے گواہ کے بدلے اس سے قسم لی جائے۔ یہ حقوق اموال میں جائز ہے۔ امام مالک کا بھی یہی قول ہے امام شافعی، احمد، اور اسحاق بھی ایک گواہ اور قسم پر حقوق و اموال میں فیصلہ کرنے کو جائز سمجھتے ہیں بعض اہل کوفہ وغیرہ کہتے ہیں کہ ایک گواہ کے بدلے مدعی سے قسم لے کر فیصلہ کرنا جائز نہیں۔

Ja’far ibn Muhammad reported on the authority of his father that the Prophet (SAW) judged on the basis of an oath and a single witness, And, he said, “Ali also decided between you on that basis.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں