سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1326

رات کی نماز جہراً قرأت کرنا

راوی: ابو حصین بن یحیی , محمد بن عمرو , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو حُصَيْنِ بْنُ يَحْيَی الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ لَمْ يَذْکُرْ فَقَالَ لِأَبِي بَکْرٍ ارْفَعْ مِنْ صَوْتِکَ شَيْئًا وَلِعُمَرَ اخْفِضْ شَيْئًا زَادَ وَقَدْ سَمِعْتُکَ يَا بِلَالُ وَأَنْتَ تَقْرَأُ مِنْ هَذِهِ السُّورَةِ وَمِنْ هَذِهِ السُّورَةِ قَالَ کَلَامٌ طَيِّبٌ يَجْمَعُ اللَّهُ تَعَالَی بَعْضَهُ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّکُمْ قَدْ أَصَابَ

ابو حصین بن یحیی، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی یہی قصہ مذکور ہے مگر اس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے آواز بلند کرنے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے آواز پست کرنے کا حکم مذکور نہیں ہے بلکہ اس میں حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا اے بلال میں نے تمہارے بارے میں سنا ہے کہ تم تھوڑا اس سورت میں سے پڑھتے ہو اور تھوڑا اس سورت میں سے انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ کلام سب کا سب پاکیزہ ہے اللہ ایک کو دوسرے سے ملاتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم سب نے ٹھیک کیا

یہ حدیث شیئر کریں