صلوٰةالتسبیح کا بیان
راوی: محمد بن سفیان , حبان بن ہلال , ابوحبیب , مہدی بن میمون , عمرو بن مالک , ابوالجوزاء
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُفْيَانَ الْأُبُلِّيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ أَبُو حَبِيبٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ قَالَ حَدَّثَنِي رَجُلٌ کَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ يَرَوْنَ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ائْتِنِي غَدًا أَحْبُوکَ وَأُثِيبُکَ وَأُعْطِيکَ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ يُعْطِينِي عَطِيَّةً قَالَ إِذَا زَالَ النَّهَارُ فَقُمْ فَصَلِّ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ ثُمَّ تَرْفَعُ رَأْسَکَ يَعْنِي مِنْ السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ فَاسْتَوِ جَالِسًا وَلَا تَقُمْ حَتَّی تُسَبِّحَ عَشْرًا وَتَحْمَدَ عَشْرًا وَتُکَبِّرَ عَشْرًا وَتُهَلِّلَ عَشْرًا ثُمَّ تَصْنَعَ ذَلِکَ فِي الْأَرْبَعِ الرَّکَعَاتِ قَالَ فَإِنَّکَ لَوْ کُنْتَ أَعْظَمَ أَهْلِ الْأَرْضِ ذَنْبًا غُفِرَ لَکَ بِذَلِکَ قُلْتُ فَإِنْ لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ أُصَلِّيَهَا تِلْکَ السَّاعَةَ قَالَ صَلِّهَا مِنْ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ قَالَ أَبُو دَاوُد حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ خَالُ هِلَالٍ الرَّأْيِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الْمُسْتَمِرُّ بْنُ الرَّيَّانِ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو مَوْقُوفًا وَرَوَاهُ رَوْحُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَجَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ النُّکْرِيِّ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلُهُ وَقَالَ فِي حَدِيثِ رَوْحٍ فَقَالَ حَدِيثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن سفیان، حبان بن ہلال، ابوحبیب، مہدی بن میمون، عمرو بن مالک، حضرت ابوالجوزاء سے روایت ہے کہ مجھ سے ایک صحابی نے جو غالباً حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں حدیث بیان کی کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تو کل میرے پاس آنا۔ میں تجھے دوں گا، میں عنایت کروں گا، مرحمت کروں گا۔ یہاں تک کہ میں سمجھا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کچھ مال دیں گے۔ (جب میں اگلے دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہچا تو) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب دن ڈھل جائے تو کھڑا ہو اور چار رکعتیں پڑھ پھر اسی کے مثل ذکر کیا۔ اور اس میں یہ بھی کہا کہ جب تو دوسرے سجدے سے سر اٹھائے تو سیدھا بیٹھا رہ اور کھڑا مت ہو یہاں تک کہ دس دس بار تسبیح، تحمید، تکبیر اور تہلیل کہ لے پھر چار رکعتوں میں ایسا ہی کر۔ اگر تو روئے زمین پر بسنے والوں میں سب سے زیادہ گناہ گار ہو تب بھی اس نماز کے سبب بخش دیا جائے گا۔ میں نے عرض کیا کہ اگر اس وقت میں نہ پڑھ سکوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رات دن میں کسی بھی وقت پڑھ لے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ حبان بن ہلال۔ ہلال الراوی کے ماموں ہیں۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو مستمر بن ریان نے بطریق ابوالجوزاء حضرت عبداللہ بن عمرو سے موقوفاً روایت کیا ہے اور روح بن المسیب اور جعفر بن سلیمان نے بطریق عمرو بن مالک نکری بواسطہ ابوالجوزاء حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ان کا قول روایت کیا ہے۔ لیکن روح کی روایت میں یہ الفاظ زیادہ ہیں۔
Narrated Abdullah ibn Amr:
AbulJawza' said: A man who attended the company of the Prophet (peace_be_upon_him) narrated to me (it is thought that he was Abdullah ibn Amr): The Prophet (peace_be_upon_him) said to me: Come to me tomorrow; I shall give you something, I shall give you something, I shall reward you something, I shall donate something to you. I thought that he would give me some present.
He said (to me when I came to him): When the day declines, stand up and pray four rak'ahs. He then narrated something similar.
This version adds: Do not stand until you glorify Allah ten times, and praise Him ten times, and exalt Him ten times, and say, "There is no god but Allah" ten times. Then you should do that in four rak'ahs. If you are the greatest sinner on earth, you will be forgiven (by Allah) on account of this (prayer).
I asked: If I cannot pray this the appointed hour, (what should I do)? He replied: Pray that by night or by day (at any time).
