سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1290

چاشت کی نماز کا بیان

راوی: ابن نفیل , احمد بن یونس , زہیر , سماک ,

حَدَّثَنَا ابْنُ نُفَيْلٍ وَأَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَا حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَکُنْتَ تُجَالِسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ کَثِيرًا فَکَانَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي صَلَّی فِيهِ الْغَدَاةَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَإِذَا طَلَعَتْ قَامَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابن نفیل، احمد بن یونس، زہیر، سماک، جابر بن سمرہ، حضرت سماک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے میں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا آپ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اٹھتے بیٹھتے تھے انہوں نے کہا ہاں اکثر اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس جگہ فجر کی نماز پڑھتے تھے وہاں سے نہ اٹھتے تھے جب تک کہ سورج نہ نکل آتا اور جب سورج نکل آتا تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (نماز چاشت کے لئے) کھڑے ہوتے۔

یہ حدیث شیئر کریں