منبر کی ابتداء
راوی: ابوبکر بن خلاد باہلی , بہز بن اسد , حماد بن سلمہ , عمار بن ابی عمار , انس
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَخْطُبُ إِلَی جِذْعٍ فَلَمَّا اتَّخَذَ الْمِنْبَرَ ذَهَبَ إِلَی الْمِنْبَرِ فَحَنَّ الْجِذْعُ فَأَتَاهُ فَاحْتَضَنَهُ فَسَکَنَ فَقَالَ لَوْ لَمْ أَحْتَضِنْهُ لَحَنَّ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ
ابوبکر بن خلاد باہلی، بہز بن اسد، حماد بن سلمہ، عمار بن ابی عمار، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک تنے کے سہارے خطبہ ارشاد فرماتے جب منبر تیار ہوا تو آپ منبر کی طرف بڑھے اس پر منبر رونے لگا۔ آپ منبر کے قریب آئے اس کو سینے سے لگایا تو اس کی آواز تھم گئی۔ آپ نے فرمایا اگر میں اس کو سینہ سے نہ لگاتا تو یہ قیامت تک روتا رہتا ۔
It was narrated from Anas that the Prophet used to deliver the sermon leaning on a tree trunk. When he started to use the pulpit, he went to the pulpit, and the trunk made a sorrowful sound. So he came to it and embraced it, and it calmed down. He said: "I had not embraced it, it would have continued to grieve until the Day of Resurrection." (Sahih)
