سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 1398

نماز گناہوں کا کفارہ ہے

راوی: سفیان بن وکیع , اسماعیل بن علیہ , سلیمان تیمی , ابوعثمان نہدی , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَجُلًا أَصَابَ مِنْ امْرَأَةٍ يَعْنِي مَا دُونَ الْفَاحِشَةِ فَلَا أَدْرِي مَا بَلَغَ غَيْرَ أَنَّهُ دُونَ الزِّنَا فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ أَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِينَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِي هَذِهِ قَالَ لِمَنْ أَخَذَ بِهَا

سفیان بن وکیع، اسماعیل بن علیہ ، سلیمان تیمی، ابوعثمان نہدی، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ ایک مرد زنا سے کم کسی درجہ کی معصیت کا مرتکب ہو گیا تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس کا ذکر کیا۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (نماز قائم کر دن کے دونوں کناروں میں اور رات کے چند حصوں میں بے شک نیکیاں برائیوں کو ختم کر دیتی ہیں یہ نصیحت ہے یاد رکھنے والوں کیلئے۔ تو اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا یہ میرے لئے ہے ؟ فرمایا جو بھی اس پر عمل کر لے اس کے لئے ہے۔ نماز روزہ اور دیگر عبادات سے صغیرہ گناہ معاف ہوتے ہیں ۔

It was narrated from 'Abdullah bin Mas'ud that a man did something with a woman that was less than adultery; I do not , know how far it went, but it was less than adultery. He went to the Prophet and told him about that. Then Allah revealed these words: "And perform the prayer, at the two ends of the day and in some hours ofthe night. Verily, good deeds remove the evil deeds. That is a reminder for the mindful.He said: "0 Messenger of Allah, is this only for me?" He said: "It is for everyone who acts upon it. " (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں