سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 1347

کتنے دن میں قرآن ختم کرنا مستحب ہے ؟

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , ابوبکر بن خلاد , خالد بن حارث , شعبہ , قتادة , یزید بن عبداللہ بن شخیر , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمْ يَفْقَهْ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِي أَقَلَّ مِنْ ثَلَاثٍ

محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، ابوبکر بن خلاد، خالد بن حارث، شعبہ، قتادہ، یزید بن عبداللہ بن شخیر، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے تین رات سے کم میں قرآن پڑھا اس نے قرآن سمجھ کر نہیں پڑھا۔

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that the Messenger of Allah said. "No one properly understands who reads the Qur'an in less than three days." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں