جب سورج بلند ہو تو عصر پڑھنا درست ہے
راوی: حفص بن عمر , شعبہ , ابواسحق , اسود , مسروق , اسود اور مسروق
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ وَمَسْرُوقٍ قَالَا نَشْهَدُ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ مَا مِنْ يَوْمٍ يَأْتِي عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا صَلَّی بَعْدَ الْعَصْرِ رَکْعَتَيْنِ
حفص بن عمر، شعبہ، ابواسحاق ، اسود، مسروق، حضرت اسود اور حضرت مسروق سے روایت ہے کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے فرمایا کوئی دن ایسا نہیں ہوتا کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم عصر کے بعد دو رکعت نہ پڑھتے ہوں۔
