سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1241

چھٹی صورت بعضوں نے کہا ہر ایک گروہ ایک رکعت امام کے ساتھ پڑھے پھر سلام پھیر دے اسکے بعد جو ان کے پیچھے ہیں وہ کھڑے ہو جائیں اور ایک رکعت پڑھ لیں پھر پچھلے ان کی جگہ پر آجائیں اور ایک رکعت نماز پڑھ لیں،،

راوی: تمیم بن منتصر , اسحق بن یوسف , شریک , خصیف

حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ يُوسُفَ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ خُصَيْفٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ قَالَ فَکَبَّرَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَبَّرَ الصَّفَّانِ جَمِيعًا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ بِهَذَا الْمَعْنَی عَنْ خُصَيْفٍ وَصَلَّی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ هَکَذَا إِلَّا أَنَّ الطَّائِفَةَ الَّتِي صَلَّی بِهِمْ رَکْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ مَضَوْا إِلَی مَقَامِ أَصْحَابِهِمْ وَجَائَ هَؤُلَائِ فَصَلَّوْا لِأَنْفُسِهِمْ رَکْعَةً ثُمَّ رَجَعُوا إِلَی مَقَامِ أُولَئِکَ فَصَلَّوْا لِأَنْفُسِهِمْ رَکْعَةً قَالَ أَبُو دَاوُد حَدَّثَنَا بِذَلِکَ مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي أَنَّهُمْ غَزَوْا مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ کَابُلَ فَصَلَّی بِنَا صَلَاةَ الْخَوْفِ

تمیم بن منتصر، اسحاق بن یوسف، شریک، حضرت خصیف رضی اللہ تعالیٰ نے سابقہ سند اور مفہوم کے ساتھ روایت کی ہے مگر اس میں یہ اضافہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی تو دونوں صفوں نے تکبیر کہی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ سفیان ثوری نے بھی خصیف سے اسی کے ہم معنی روایت کی ہے اور عبدالرحمن بن سمرہ نے اسی طرح نماز پڑھی مگر جن لوگوں نے امام کے ساتھ اخیر رکعت پڑھی تھی وہ امام کے سلام کے بعد دشمن کے سامنے چلے گئے اور پہلے گروہ نے ایک رکعت جو باقی تھی پڑھی اور لوٹ گیا پھر دوسرا گروہ آیا اور اس نے ایک رکعت پڑھی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ مسلم بن ابرا ہیم نے بسند عبدا لصمد بن حبیب با خبار والد (حبیب) روایت کیا ہے کہ انہوں نے عبدالرحمن بن سمرہ کے ہمرہ کابل میں جہاد کیا تو عبدالرحمن بن سمرہ نے ہمیں خوف کی نماز پڑھائی تھی۔

یہ حدیث شیئر کریں