عید کے روز کھیل کود کرنا اور خوشی منانا
راوی: سوید بن سعید , شریک , مغیرة , عیاض اشعری
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ شَهِدَ عِيَاضٌ الْأَشْعَرِيُّ عِيدًا بِالْأَنْبَارِ فَقَالَ مَا لِي لَا أَرَاکُمْ تُقَلِّسُونَ کَمَا کَانَ يُقَلَّسُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
سوید بن سعید، شریک ، مغیرة، حضرت عیاض اشعری نے (عراق کے شہر) انبار میں عید کی تو فرمایا کیا ہوا میں تمہیں اس طرح خوشیاں مناتا نہیں دیکھ رہا جیسے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں خوشیاں منائی جاتی تھیں ۔
It was narrated that Amir said: “lyâd Al-Ash’ari was in Anbar at the time of ‘Eid, and he said ‘Why is it that I do not engaged in Taqils as was done in the presence of the Messenger of Allah P.B.U.H.(Da’if)
