چو تھی صورت بعضوں نے کہا کہ سب لوگ ایک ساتھ تکبیر تحر یمہ کہہ لیں اگرچہ پشت قبلہ کی طرف ہو پھیر ایک گروہ امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھے اور وہ دشمن کے سامنے چلا جائے پس دوسرا گروہ آکر پہلے تنہا ایک رکعت پڑھے اور امام کے ساتھ شریک ہو جائے پھیر اممام ان کے ساتھ ایک رکعت ادا کرے اور اس کے بعد وہ ھروہ آئے جو پہلے ایک رکعت پڑھ چکا تھا اور باقی ماندہ ایک رکعت ادا کرے امام بیٹھا رہے پھیر سب کے ساتھ اکٹھا سلام پھیرے
راوی: محمد بن عمرو سلمہ , محمد بن اسحق بن جعفر بن سلمہ بن اسحق , محمد بن جعفر , بن زبیر , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ وَمُحَمَّدِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی نَجْدٍ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِذَاتِ الرِّقَاعِ مِنْ نَخْلٍ لَقِيَ جَمْعًا مِنْ غَطَفَانَ فَذَکَرَ مَعْنَاهُ وَلَفْظُهُ عَلَی غَيْرِ لَفْظِ حَيْوَةَ وَقَالَ فِيهِ حِينَ رَکَعَ بِمَنْ مَعَهُ وَسَجَدَ قَالَ فَلَمَّا قَامُوا مَشَوْا الْقَهْقَرَی إِلَی مَصَافِّ أَصْحَابِهِمْ وَلَمْ يَذْکُرْ اسْتِدْبَارَ الْقِبْلَةِقَالَ أَبُو دَاوُد وَأَمَّا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ فَحَدَّثَنَا قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهُ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَتْ کَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَبَّرَتْ الطَّائِفَةُ الَّذِينَ صَفُّوا مَعَهُ ثُمَّ رَکَعَ فَرَکَعُوا ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدُوا ثُمَّ رَفَعَ فَرَفَعُوا ثُمَّ مَکَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا ثُمَّ سَجَدُوا لِأَنْفُسِهِمْ الثَّانِيَةَ ثُمَّ قَامُوا فَنَکَصُوا عَلَی أَعْقَابِهِمْ يَمْشُونَ الْقَهْقَرَی حَتَّی قَامُوا مِنْ وَرَائِهِمْ وَجَائَتْ الطَّائِفَةُ الْأُخْرَی فَقَامُوا فَکَبَّرُوا ثُمَّ رَکَعُوا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ سَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَجَدُوا مَعَهُ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدُوا لِأَنْفُسِهِمْ الثَّانِيَةَ ثُمَّ قَامَتْ الطَّائِفَتَانِ جَمِيعًا فَصَلَّوْا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَکَعَ فَرَکَعُوا ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدُوا جَمِيعًا ثُمَّ عَادَ فَسَجَدَ الثَّانِيَةَ وَسَجَدُوا مَعَهُ سَرِيعًا کَأَسْرَعِ الْإِسْرَاعِ جَاهِدًا لَا يَأْلُونَ سِرَاعًا ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَلَّمُوا فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ شَارَکَهُ النَّاسُ فِي الصَّلَاةِ کُلِّهَا
محمد بن عمرو سلمہ، محمد بن اسحاق بن جعفر بن سلمہ بن اسحاق ، محمد بن جعفر، بن زبیر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نجد کو نکلے۔ جب ذات الرقاع پہنچے تو غطفان کے کچھ لوگ ملے پھر اسی طرح بیان کیا جیسے اوپر حدیث میں گزرا مگر اس میں یہ زیادہ ہے کہ جب پہلا گروہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ساتھ ایک رکعت پڑھ کر فارغ ہوا تو الٹے پاؤں واپس ہوا اور دشمن کے سامنے آکھڑا ہوا مگر اس روایت میں قبلہ کی طرف پشت کرنے کا ذکر نہیں ہے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ عبیداللہ بن سعد کا بیان ہے کہ مجھ سے میرے چچا نے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے ابن اسحاق سے، انہوں نے محمد بن جعفر بن زبیر سے ان سے بیان کیا کہ ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ نے یہ قصہ ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی اور جو گروہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا اس نے بھی تکبیر کہی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا اور انہوں نے بھی رکوع کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا اور انہوں نے بھی سجدہ کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سے سر اٹھایا تو انہوں نے بھی اٹھایا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے رہے اور وہ لوگ دوسرا سجدہ تنہا کر کے کھڑے ہو گئے اور الٹے پاؤں لوٹ گئے اور ان کے پیچھے جا کر کھڑے ہو گئے۔ اب دوسرا گروہ آیا اور اس نے کھڑے ہو کر تکبیر کہی اور رکوع کیا تنہا۔ پھر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا انہوں نے بھی ساتھ ہی سجدہ کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور ان لوگوں نے دوسرا سجدہ کیا تنہا پھر دونوں جماعتیں کھڑی ہوئیں ایک ساتھ اور ان سب نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا تو انہوں نے بھی رکوع کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا اور انہوں بھی سجدہ کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دوسرا سجدہ کیا تو انہوں نے بھی بہت جلدی سے دوسرا سجدہ کیا اس کے بعد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا اور کھڑے ہو گئے پس اس طرح سب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ پوری نماز میں شرکت کرلی۔
Narrated AbuHurayrah:
We went out with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) to Najd. When we reached Dhat ar-Riqa at Nakhl (or in a valley with palm trees) he met a group of the tribe of Ghatafan. The narrator then reported the tradition to the same effect, but his version is other than that of Haywah. He added to the words "when he bowed along with those who were with him and prostrated" the words "when they stood up, they retraced their footsteps to the rows of their companions". He did not mention the words "their back was towards the qiblah".Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) uttered the takbir and the section that was in the same row with him also uttered the takbir. He then bowed and they also bowed, and he prostrated and they also prostrated. Then he raised his head and they also raised (their heads). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then remained seated. They prostrated alone and stood up and retraced their footsteps and stood behind them.
Then the other section came; they stood up and uttered the takbir and bowed by themselves. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prostrated himself and they also prostrated with him. Then the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) stood up and they performed the second prostration by themselves. Then both the sections stood up and prayed with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He bowed and they also bowed, and then he prostrated himself and they also prostrated themselves. Then he returned and performed the second prostration and they also prostrated with him as quickly as possible, showing no slackness in quick prostration. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then uttered the salutation. After that the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) stood up. Thus everyone participated in the entire prayer.
