نماز کسوف میں چار رکوع کا بیان
راوی: موسی بن اسمعیل , وہیب , ایوب ابوقلابہ , قبیصہ ہلالی
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ قَبِيصَةَ الْهِلَالِيِّ قَالَ کُسِفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ فَزِعًا يَجُرُّ ثَوْبَهُ وَأَنَا مَعَهُ يَوْمَئِذٍ بِالْمَدِينَةِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ فَأَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ ثُمَّ انْصَرَفَ وَانْجَلَتْ فَقَالَ إِنَّمَا هَذِهِ الْآيَاتُ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهَا فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَصَلُّوا کَأَحْدَثِ صَلَاةٍ صَلَّيْتُمُوهَا مِنْ الْمَکْتُوبَةِ
موسی بن اسماعیل، وہیب، ایوب ابوقلابہ، قبیصہ ہلالی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج گہن لگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھبرا کر چادر کھینچتے ہوئے باہر تشریف لائے اس دن مدینہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں جن میں طویل قیام کیا پھر نماز سے فارغ ہوئے اور سورج روشن ہو گیا (نماز سے فراغت کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ اللہ کی نشانیاں ہیں اللہ ان سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے پس جب تم یہ دیکھو تو نماز پڑھو اس نماز جیسی جو تم نے ابھی تازہ فرض نماز پڑھی (یعنی فجر)
Narrated Qabisah al-Hilali:
There was an eclipse of the sun in the time of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He came out bewildered pulling his garment, and I was in his company at Medina. He prayed two rak'ahs and stood for a long time in them. He then departed and the sun became bright. He then said: There are the signs by means of which Allah, the Exalted, produces dread (in His servants). When you see anything of this nature, then pray as you are praying a fresh obligatory prayer.
