رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مرض الوفات کی نمازوں کا بیان
راوی: نصر بن علی جہضمی , عبداللہ بن داؤد , سلمہ بن بہیط , نعیم بن ابی ہند , نبیط بن شریط , سالم بن عبید
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ مِنْ کِتَابِهِ فِي بَيْتِهِ قَالَ سَلَمَةُ بْنُ نُبَيْطٍ أَنْبَأَنَا عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ نُبَيْطِ بْنِ شَرِيطٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أُغْمِيَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّ أَبِي رَجُلٌ أَسِيفٌ إِذَا قَامَ ذَلِکَ الْمَقَامَ يَبْکِي لَا يَسْتَطِيعُ فَلَوْ أَمَرْتَ غَيْرَهُ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَکْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَإِنَّکُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ أَوْ صَوَاحِبَاتُ يُوسُفَ قَالَ فَأُمِرَ بِلَالٌ فَأَذَّنَ وَأُمِرَ أَبُو بَکْرٍ فَصَلَّی بِالنَّاسِ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ خِفَّةً فَقَالَ انْظُرُوا لِي مَنْ أَتَّکِئُ عَلَيْهِ فَجَائَتْ بَرِيرَةُ وَرَجُلٌ آخَرُ فَاتَّکَأَ عَلَيْهِمَا فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَکْرٍ ذَهَبَ لِيَنْکِصَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَنْ اثْبُتْ مَکَانَکَ ثُمَّ جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی جَلَسَ إِلَی جَنْبِ أَبِي بَکْرٍ حَتَّی قَضَی أَبُو بَکْرٍ صَلَاتَهُ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَمْ يُحَدِّثْ بِهِ غَيْرُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ
نصر بن علی جہضمی، عبداللہ بن داؤد، سلمہ بن بہیط، نعیم بن ابی ہند، نبیط بن شریط، حضرت سالم بن عبید کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بیماری میں بے ہوشی ہوگئی افاقہ ہوا تو فرمایا کیا نماز کا وقت ہوگیا ؟ صحابہ نے عرض کیا جی۔ فرمایا بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ پھر بے ہوشی ہوگئی۔ جب افاقہ ہوا تو پوچھا کیا نماز کا وقت ہو گیا ؟ عرض کیا جی۔ فرمایا بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابوبکر سے کہو کہ لوگوں نماز پڑھائیں پھر بے ہوشی ہوگئی جب افاقہ ہوا تو فرمایا کیا نماز کا وقت ہو گیا ؟ عرض کیا جی۔ فرمایا بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تو عائشہ نے عرض کیا میرے والد مرد رقیق القلب ہیں جب اس جگہ کھڑے ہوں گے تو (آپ کے خیال سے) رونے لگیں گے اور نماز نہ پڑھا سکیں گے۔ لہذا اگر آپ کسی اور سے کہہ دیں (تو بہتر ہوگا) پھر بے ہوشی ہوگئی پھر افاقہ ہوا تو فرمایا بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تم تو یوسف کے ساتھ والیاں ہو۔ راوی کہتے ہیں پھر بلال کو حکم دیا گیا انہوں نے اذان دی اور ابوبکر کو آپ کا حکم سنا گیا تو انہوں نے نماز پڑھانی شروع کر دی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو طبیعت ہلکی محسوس ہوئی۔ تو فرمایا کسی کو دیکھو کہ میں اس سے سہارا لوں۔ اتنے میں (عائشہ کی باندی) بریرہ اور ایک صاحب (عباس یا علی) آئے۔ آپ ان کے سہارے تشریف لائے۔ جب ابوبکر نے آپ کو تشریف لاتے دیکھا تو پیچھے ہٹنے لگے۔ آپ نے اشارہ سے فرمایا اپنی جگہ ٹھہرے رہو پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آ کر ابوبکر کے ساتھ بیٹھ گئے یہاں تک کہ ابوبکر نے نماز پوری کی پھر اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انتقال ہو گیا ۔
It was narrated that Salim bin 'Ubaid said: "The Messenger of Allah P.B.U.H fainted when he was sick, then he woke up and said: 'Has the time for prayer come?' They said: 'Yes.’ He said: 'Tell Bilal to call the Adhan, and tell Abu Bakr to lead the people in prayer: Then he fainted, then he woke up and said: 'Has the time for prayer come?' They said: 'Yes: He said: 'Tell Bilal to call the, Adhan", and tell Abu Bakr to lead the people in prayer: Then he fainted, then he woke up and said: 'Has the time for prayer come?' They said: 'Yes: He said: 'Tell Bilal to call the Adhan", and tell Abu Bakr to lead the people in prayer: 'Aishah said: 'My father is a tenderhearted man, ' and if he Stands in that place he will weep and will not be able to do it. If you told someone else to do it (that would be better): Then he fainted, then woke up and said: 'Tell Bilal to call the Adhan, and tell Abu Bakr to lead the people in prayer. You are (like) the female companions of Yusuf.' So Bilal was told to call the Adhan and he did so, and Abu Bakr was told to lead the people in prayer. And he did so then the Messenger of Allah SAW felt a little better, and he said: 'Find me someone I can lean on: Barirah and another man came, and he leaned on them. When Abu Bakr saw him, he started to step back, but (the Prophet SAW) gestured him to stay where he was. Then the Messenger of Allah SAW came and sat beside Abu Bakr, until Abu Bakr finished praying. Then the Messenger of Allah SAW passed away." (Sahih)
