مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 395

کسی مرض وعذر کی وجہ سے گودنا اور گدوانا جائز ہے

راوی:

وعن ابن عباس قال لعنت الواصلة والمستوصلة والنامصة والمتنمصة والواشمة والمشتوشمة من غير داء . رواه أبو داود .

اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ " ملانے والی یعنی اپنے بالوں میں انسانی بالوں کا جوڑا لگانے اور لگوانے والی اور بالوں کو چننے والی اور چنوانے والی، نیز بغیر کسی مرض کے گودنے اور گدوانے والی، یہ سب عورتیں ملعون قرار دی گئی ہیں !(ابوداؤد )

تشریح
حدیث میں مذکورہ الفاظ کی وضاحت پہلی فصل میں گزر چکی ہے ۔ اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ اگر گودنے کی کوئی ضرورت اور حاجت ہو تو اس صورت میں گودنا اور گدوانا جائز ہے اگرچہ اس کے نشان باقی رہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں