جمعہ کے بعد نفل نماز پڑھنے کا بیان
راوی: حسن بن علی , عبدالرزاق , ابن جریج , عمرو بن عطاء , بن ابی خوار نافع , ابن جبیر عمرو بن عطار
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَائِ بْنِ أَبِي الْخُوَارِ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَرْسَلَهُ إِلَی السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنَ أُخْتِ نَمِرٍ يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْئٍ رَأَی مِنْهُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ صَلَّيْتُ مَعَهُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ فَلَمَّا سَلَّمْتُ قُمْتُ فِي مَقَامِي فَصَلَّيْتُ فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ لَا تَعُدْ لِمَا صَنَعْتَ إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلَا تَصِلْهَا بِصَلَاةٍ حَتَّی تَکَلَّمَ أَوْ تَخْرُجَ فَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِذَلِکَ أَنْ لَا تُوصَلَ صَلَاةٌ بِصَلَاةٍ حَتَّی يَتَکَلَّمَ أَوْ يَخْرُجَ
حسن بن علی، عبدالرزاق، ابن جریج، عمرو بن عطاء، بن ابی خوار نافع، ابن جبیر حضرت عمرو بن عطار رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نافع بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کو ایک بات پوچھنے کی غرض سے سائب بن یزید کے پاس بھیجا جو انہوں نے معاویہ بن ابی سفیان کو دوران نماز کرتے دیکھا تھا حضرت سائب نے کہا میں نے حضرت معاویہ کے ساتھ مسجد کے محراب میں نماز پڑھی جب میں نے سلام پھیرا تو اٹھ کر اسی جگہ نماز پڑھنے لگا جب وہ گھر میں آئے تو ایک شخص کو میرے پاس بھیجا اور کہلایا کہ آئندہ ایسا نہ کرنا بلکہ جب تو جمعہ کی نماز پڑھ چکے تو اس کے ساتھ دوسری نماز نہ پڑھ جب تک کہ تو کوئی بات نہ کرے یا وہاں سے نکل نہ جائے کیونکہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم کیا اس بات کا کہ کوئی نماز دوسری نماز کے ساتھ نہ ملائی جائے جب تک کہ تو بات چیت نہ کر لے یا وہاں سے نکل نہ جائے۔
