مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 371

مرد کو خلوق کے استعمال کی ممانعت

راوی:

وعن عمار بن ياسر قال قدمت على أهلي من سفر وقد تشققت يداي فخلقوني بزعفران فغدوت على النبي صلى الله عليه وسلم فسلمت عليه فلم يرد علي وقال اذهب فاغسل هذا عنك . رواه أبو داود .

اور حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سفر سے واپسی میں اپنے گھر والوں کے پاس اس حال میں پہنچا کہ میرے دونوں ہاتھ پھٹے ہوئے تھا ، چنانچہ میرے گھر والوں نے (علاج کے طور پر) میرے ہاتھوں پر اس خوشبو کا لیپ کیا جس میں زعفران مخلوط تھی، پھر جب میں صبح کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سلام کا جواب نہیں دیا بلکہ فرمایا کہ جاؤ اور اس خوشبو کو اپنے بدن پر سے دھو ڈالو۔" (ابوداؤد)

تشریح
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے علم میں وہ عذر نہیں آیا ہو گا جس کی بناء پر حضرت عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس خوشبو کا استعمال کیا تھا ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سلام کا جواب نہ دے کر اپنی خفگی کا اظہار فرمایا یا یہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو عمار کا اپنے ہاتھوں پر خوشبو لگائے ہوئے باہر نکلنا پسند نہیں آیا ۔

یہ حدیث شیئر کریں