صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1364

قصہ افک یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر تہمت لگانے کا بیان افک کا لفظ نجس اور نجس کی طرح ہے اور کہتے ہیں اس کو افکھم۔

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , عبدہ بن سلیمان , ہشام بن عروہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذَهَبْتُ أَسُبُّ حَسَّانَ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ لَا تَسُبَّهُ فَإِنَّهُ کَانَ يُنَافِحُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَتْ عَائِشَةُ اسْتَأْذَنَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هِجَائِ الْمُشْرِکِينَ قَالَ کَيْفَ بِنَسَبِي قَالَ لَأَسُلَّنَّکَ مِنْهُمْ کَمَا تُسَلُّ الشَّعَرَةُ مِنْ الْعَجِينِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ فَرْقَدٍ سَمِعْتُ هِشَامًا عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَبَبْتُ حَسَّانَ وَکَانَ مِمَّنْ کَثَّرَ عَلَيْهَا

عثمان بن ابی شیبہ، عبدہ بن سلیمان، ہشام بن عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ کے پاس گیا اور حسان کو برا بھلا کہنے لگا انہوں نے فرمایا تم حسان بن ثابت کو برا مت کہو کیونکہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کافروں سے لڑا کرتا تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ ایک مرتبہ حسان نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی کہ مجھے قریش کی مذمت اور ہجو کی اجازت دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قریش کو برا مت کہو کیونکہ میں خود بھی قریشی ہوں حسان نے عرض کیا یہ صحیح ہے مگر میں آپ کو اس طرح نکال لوں گا جیسے بال آٹے میں سے کھینچ لیتے ہیں امام بخاری کہتے ہیں مجھ سے عثمان بن فرقد نے کہا کہ میں نے ہشام سے سنا، انہوں نے اپنے والد عروہ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے حسان کو برا کہا کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر تہمت لگانے والوں میں تھا مگر (عائشہ نے مجھے روک دیا) ۔

Narrated Hisham's father:
I started abusing Hassan in front of 'Aisha. She said, "Do not abuse him as he used to defend Allah's Apostle (against the infidels). 'Aisha added, "Once Hassan took the permission from the Prophet to say poetic verses against the infidels. On that the Prophet said, 'How will you exclude my forefathers (from that)? Hassan replied, 'I will take you out of them as one takes a hair out of the dough." Hisham's father added, "I abused Hassan as he was one of those who spoke against 'Aisha."

یہ حدیث شیئر کریں