صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1465

زمین ہبہ کرنے کے بیان میں

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , عمرو , عمر بن طاؤس

و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو وَابْنُ طَاوُسٍ عَنْ طَاوُسٍ أَنَّهُ کَانَ يُخَابِرُ قَالَ عَمْرٌو فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَوْ تَرَکْتَ هَذِهِ الْمُخَابَرَةَ فَإِنَّهُمْ يَزْعُمُونَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ فَقَالَ أَيْ عَمْرُو أَخْبَرَنِي أَعْلَمُهُمْ بِذَلِکَ يَعْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَنْهَ عَنْهَا إِنَّمَا قَالَ يَمْنَحُ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ عَلَيْهَا خَرْجًا مَعْلُومًا

ابن ابی عمر، سفیان، عمرو، حضرت عمر بن طاؤس سے روایت ہے کہ طاؤس اپنی زمین مخابرہ پر دیتا تھا عمرو کہتے ہیں میں نے انہیں کہا اے ابوعبدالرحمن کاش تم مخابرہ چھوڑ دو کیونکہ لوگ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مخابرہ سے منع کیا تو انہوں نے کہا اے عمرو! مجھے ان سے زیادہ جاننے والے یعنی ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع نہیں کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی اگر اپنے بھائی کو زمین ہبہ کر دے تو یہ اس کے لئے اس سے بہتر ہے کہ وہ اس سے معین خراج و کرایہ وصول کرے۔

Tawus reported that he let out his land on rent, whereupon Amr said: I said to him: Abu Abd al-Rahrman, I wish if you abandon this renting of land, for they alleged that Allah's Apostle (may peace be upon him) forbade Mukhabara. He siad: Amr, one who has informed me has the best knowledge of it among them (he meant Ibn Abbas). (He said) that Allah's Apostle (may peace be upon him) did not prohibit it altogether, but said: Lending of land by one among you to his brother is better for him than getting a specified amount of produce from it.

یہ حدیث شیئر کریں