مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 356

" قزع " کی ممانعت

راوی:

وعن ابن عمر أن النبي صلى الله عليه وسلم رأى صبيا قد حلق بعض رأسه وترك بعضه فنهاهم عن ذلك وقال احلقوا كله أو اتركوا كله . رواه مسلم .

اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے لڑکے کو دیکھا جس کے سر کا کچھ حصہ مونڈا گیا تھا ۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکے کی پرورش کرنے والوں کو اس سے منع فرمایا اور فرمایا کہ پورے سر کو مونڈو یا پورے سر کو چھوڑ دو!۔" (مسلم )

تشریح
اس حدیث میں اس طرف اشارہ ہے کہ حج و عمرہ کے علاوہ بھی سر منڈانا جائز ہے ۔ ویسے مسئلہ یہ ہے کہ مرد کو اختیار ہے کہ وہ چاہے سر منڈائے اور چاہے سر پر بال رکھے لیکن افضل یہ کہ سوائے حج اور عمرہ کے سر نہ منڈائے، جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے علاوہ دوسرے صحابہ کرام کا معمول تھا اور کتاب کے ابتدائی حصہ میں باب الجنایت کے دوران اس کا ذکر گزر چکا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں