فرض جمعہ کے بارے میں
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , ولید بن بکیر , ابوجناب (خباب) , عبداللہ بن محمد عدوی , علی بن زید , سعید بن مسیب , جابر بن عبد اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ بُکَيْرٍ أَبُو جَنَّابٍ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَدَوِيُّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ تُوبُوا إِلَی اللَّهِ قَبْلَ أَنْ تَمُوتُوا وَبَادِرُوا بِالْأَعْمَالِ الصَّالِحَةِ قَبْلَ أَنْ تُشْغَلُوا وَصِلُوا الَّذِي بَيْنَکُمْ وَبَيْنَ رَبِّکُمْ بِکَثْرَةِ ذِکْرِکُمْ لَهُ وَکَثْرَةِ الصَّدَقَةِ فِي السِّرِّ وَالْعَلَانِيَةِ تُرْزَقُوا وَتُنْصَرُوا وَتُجْبَرُوا وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ قَدْ افْتَرَضَ عَلَيْکُمْ الْجُمُعَةَ فِي مَقَامِي هَذَا فِي يَوْمِي هَذَا فِي شَهْرِي هَذَا مِنْ عَامِي هَذَا إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ فَمَنْ تَرَکَهَا فِي حَيَاتِي أَوْ بَعْدِي وَلَهُ إِمَامٌ عَادِلٌ أَوْ جَائِرٌ اسْتِخْفَافًا بِهَا أَوْ جُحُودًا لَهَا فَلَا جَمَعَ اللَّهُ لَهُ شَمْلَهُ وَلَا بَارَکَ لَهُ فِي أَمْرِهِ أَلَا وَلَا صَلَاةَ لَهُ وَلَا زَکَاةَ لَهُ وَلَا حَجَّ لَهُ وَلَا صَوْمَ لَهُ وَلَا بِرَّ لَهُ حَتَّی يَتُوبَ فَمَنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ أَلَا لَا تَؤُمَّنَّ امْرَأَةٌ رَجُلًا وَلَا يَؤُمَّ أَعْرَابِيٌّ مُهَاجِرًا وَلَا يَؤُمَّ فَاجِرٌ مُؤْمِنًا إِلَّا أَنْ يَقْهَرَهُ بِسُلْطَانٍ يَخَافُ سَيْفَهُ وَسَوْطَهُ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ولید بن بکیر، ابوجناب (خباب)، عبداللہ بن محمد عدوی، علی بن زید، سعید بن مسیب، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا اے لوگو ! موت سے قبل اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرو اور مشغولیت سے قبل اعمال صالح کی طرف سبقت کرو اور اپنے اور اپنے ربّ کے درمیان تعلق قائم کرلو اللہ تعالیٰ کا کثرت سے ذکر کر کے پو شیدہ اور ظاہراً صدقہ دے کر اس کی وجہ سے تہمیں رزق دیا جائے گا اور تمہاری مدد کی جائے اور تمہارے نقصان کی تلافی ہوگی اور یہ جان لو جو اللہ تعالیٰ نے میری اس جگہ اس دن اس سال کے اس ماہ میں قیامت تک کے لئے جمعہ فرض فرما دیا۔ لہذا جس نے بھی میری زندگی میں یا میرے بعد جمعہ چھوڑ دیا جبکہ اس کا کوئی عادل یا ظالم امام بھی ہو جمعہ کو ہلکا سمجھتے ہوئے یا اس کا منکر ہونے کی وجہ سے تو اللہ تعالیٰ اس کے پھیلاؤ اور افراتفری میں کبھی جمعیت کو کبھی مجمتع نہ فرمائیں اور نہ اس کے کام میں برکت دیں اور خوب غور سے سنو نہ اس کی نماز ہوگی نہ زکوۃ نہ حج نہ روزہ نہ ہی کوئی اور نیکی حتیٰ کہ تائب ہو جائے اور جو تائب ہو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرما لیتے ہیں غور سے سنو کوئی عورت کسی مرد کی امام نہیں بن سکتی اور نہ دیہات والا مہاجر کا امام بنے اور نہ فاسق (دیندار) مؤمن کا امام بنے الاّ کہ وہ مؤمن پر غلبہ حاصل کر لے اور مومن کو اس فاسق کے کوڑے یا تلوار کا خوف ہو۔
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah P.B.U.H delivered a sermon to us and said: '0 people! Repent to Allah before you die. Hasten to do good deeds before you become preoccupied (because of sickness and old age). Uphold the relationship that exists between you and your Lord by remembering Him a great deal and by giving a great deal of charity in secret and openly. (Then) you will be granted provision and Divine support, and your condition will improve. Know that Allah has enjoined Friday upon you in this place of mine, on this day, in this month, in this year,until the Day of Resurrection. Whoever abandons it, whether during my lifetime or after I am gone, whether he has a just or an unjust ruler, whether he takes it lightly or denies (that it is obligatory), may Allah cause him to lose all sense of tranquility and contentment, and may He not bless him in his affairs. Indeed, his prayer will not be valid, his Zakat will not be valid, his Hajj will not be valid, his fasting will not be valid, and his righteous deeds will not be accepted, until he repents. Whoever repents, Allah will accept his repentance. No woman should be appointed as Imam over a man, no Bedouin should be appointed as Imam over a ….Muhfijir, no immoral person should be appointed as Imam over a (true) believer, unless that is forced upon him and he fears his sword or whip.' " (Da'if)
