سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 1066

سفر میں نماز کا قصر کرنا

راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , ابن شہاب , عبداللہ بن ابی بکر بن عبدالرحمن , امیہ بن عبداللہ بن خالد نے عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَالِدٍ أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِنَّا نَجِدُ صَلَاةَ الْحَضَرِ وَصَلَاةَ الْخَوْفِ فِي الْقُرْآنِ وَلَا نَجِدُ صَلَاةَ السَّفَرِ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَعَثَ إِلَيْنَا مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا نَعْلَمُ شَيْئًا فَإِنَّمَا نَفْعَلُ کَمَا رَأَيْنَا مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ

محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن شہاب، عبداللہ بن ابی بکر بن عبدالرحمن، حضرت امیہ بن عبداللہ بن خالد نے حضرت عبداللہ بن عمر سے کہا ہمیں قرآن میں حضر کی اور خوف کی نماز تو ملی لیکن سفر کی نماز نہ ملی تو ان سے حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہماری طرف ایسی حالت میں مبعوث فرمایا کہ ہم کچھ بھی نہ جانتے تھے لہذا ہم تو اسی طرح کریں گے جیسے ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کرتے دیکھا۔

It was narrated from Umayyah bin' Abdullah bin Khalid that he said to 'Abdullah bin 'Umar: "We find (mention of) the prayer of the resident and the prayer in a state of fear in the Qur'an, but we do not find any mention of the prayer of the traveler. 'Abdullah said to him: "Allah sent Muhammad m to us, and we did not know anything, rather we do what we saw Muhammad P.B.U.H doing." (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں