نمازی بلغم کس طرف تھوکے ؟
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , اسماعیل بن علیہ , قاسم بن مہران , ابورافع , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ مَا بَالُ أَحَدِکُمْ يَقُومُ مُسْتَقْبِلَهُ يَعْنِي رَبَّهُ فَيَتَنَخَّعُ أَمَامَهُ أَيُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ يُسْتَقْبَلَ فَيُتَنَخَّعَ فِي وَجْهِهِ إِذَا بَزَقَ أَحَدُکُمْ فَلْيَبْزُقَنَّ عَنْ شِمَالِهِ أَوْ لِيَقُلْ هَکَذَا فِي ثَوْبِهِ ثُمَّ أَرَانِي إِسْمَعِيلُ يَبْزُقُ فِي ثَوْبِهِ ثُمَّ يَدْلُکُهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، قاسم بن مہران، ابورافع، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بار مسجد کے قبلہ میں بلغم دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا تم میں سے ایک کو کیا ہوا کہ اپنے رب کی طرف منہ کر کے کھڑا ہوتا ہے پھر اسی کے سامنے بلغم تھوکتا ہے کیا تم میں سے کسی کو پسند ہے کہ اس کی طرف منہ کر کے اس کے سامنے بلغم تھوکا جائے جب تم میں سے کوئی تھوکے تو اپنی بائیں جانب تھوک لے یا اپنے کپڑے میں اس طرح کر لے (راوی کہتے ہیں) پھر مجھے اسماعیل نے اپنے کپڑے میں تھوک کرمل کر دکھایا ۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H saw some sputum in the direction of the Qiblah of the Masjid. He turned to the people and said: "What is wrong with one of you that he stands facing Him (meaning his Lord) and spits in front of Him? Would anyone like to be faced by someone who spits in his face? If anyone of you needs to spit, then let him spit to his left, or let him do like this in his garment:, (Sahih) Then Ismail showed me how he spat in his garment then rubbed it.
