وتر کی سات رکعت پڑھنے کے طریقہ کا بیان
راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد , شعبہ , قتادہ , زرارة بن اوفی , سعد بن ہشام , عائشہ
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا أَسَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخَذَ اللَّحْمَ صَلَّی سَبْعَ رَکَعَاتٍ لَا يَقْعُدُ إِلَّا فِي آخِرِهِنَّ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ فَتِلْکَ تِسْعٌ يَا بُنَيَّ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی صَلَاةً أَحَبَّ أَنْ يُدَاوِمَ عَلَيْهَا مُخْتَصَرٌ خَالَفَهُ هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ
اسماعیل بن مسعود، خالد، شعبہ، قتادہ، زرارة بن اوفی، سعد بن ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر زیادہ ہوگئی اور گوشت بڑھ گیا (فربہ ہوگئے) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سات رکعات پڑھنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف ان کے آخر میں بیٹھتے اور پھر سلام پھیرنے کے بعد دو رکعات ادا فرماتے۔ بیٹے! اس طرح یہ نو رکعات ہو جاتیں۔ نیز اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوئی نماز (پڑھنا) شروع کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خواہش ہوتی کہ اس پر ہمیشگی اختیار کی جائے۔
It was narrated from Saad bin Hisham that ‘Aishah said: “We used to prepare Siwak and water for Wudu’ for the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Allah would wake him when He willed to wake him at night, then he would clean his teeth and make Wud’, and pray nine Rak’ahs, not sitting during them until the eighth, when he would praise Allah and send blessings upon His Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and supplicate between them, but he did not say the Taslim. Then he prayed the ninth and sat, and said something similar, praising Allah and sending blessings upon His Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, then he said a Taslim that we could hear, then he prayed two Rak’ahs sitting down.” (Sahih).
