صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 1024

دعوت دینے والے کی دعوت کو قبول کرنے کے حکم کے بیان میں

راوی: ہارون بن عبداللہ , حجاج بن محمد , ابن جریج , موسیٰ بن عقبہ , نافع , ابن عمر

و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجِيبُوا هَذِهِ الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ لَهَا قَالَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَأْتِي الدَّعْوَةَ فِي الْعُرْسِ وَغَيْرِ الْعُرْسِ وَيَأْتِيهَا وَهُوَ صَائِمٌ

ہارون بن عبد اللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، موسیٰ بن عقبہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس دعوت کو قبول کرو جس کی تمہیں دعوت دی جائے راوی کہتا ہے کہ حضرت عبداللہ شادی اور غیر شادی کی دعوت میں تشریف لاتے تھے اور روزہ کی حالت میں بھی تشریف لاتے۔

Nafi reported: I heard Abdullah b. Umar (Allah be pleased with them) narrating that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Accept the feast when you are invited to it. And Abdullah (b. Umar) used to come to the feast, whether it was a wedding feast or other than that, and he would come there even in the state of fasting.

یہ حدیث شیئر کریں