جو شخص قربانی کا جانور (مکہ مکرمہ) بھیج دے اور خود اپنے شہر میں مقیم رہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَعَمْرَةُ بِنْتُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْعَثُ بِهَدْيِهِ مُقَلَّدَةً وَيُقِيمُ بِالْمَدِينَةِ وَلَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا حَتَّى يُنْحَرَ هَدْيُهُ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے جانوروں کے لئے ہار میں بنایا کرتی تھی آپ وہ جانور بھیج دیتے تھے ان کے گلوں میں ہار ہوتے تھے اور خود مدینہ منورہ میں مقیم رہتے تھے۔ اور ان جانوروں کی قربانی تک کسی ایسی چیز سے اجتناب نہیں کرتے تھے (جس کو انجام دینا حالت احرام والے شخص کے لئے جائز نہ ہو۔)
