جو شخص حج کے کسی ایک رکن کو دوسرے سے پہلے سر انجام دے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ لِلنَّاسِ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ قَالَ لَمْ أَشْعُرْ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ لَا حَرَجَ فَلَمْ يُسْأَلْ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ أَوْ أُخِّرَ إِلَّا قَالَ لَا حَرَجَ قَالَ عَبْد اللَّهِ أَنَا أَقُولُ بِهَذَا وَأَهْلُ الْكُوفَةِ يُشَدِّدُونَ
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حجۃ الوداع کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے پاس ٹھہر گئے ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے ہی سر منڈوا لیا ہے آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے ایک شخص نے عرض کی مجھے پتہ نہیں تھا میں نے رمی سے پہلے ہی قربانی کرلی ہے آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے (راوی کہتے ہیں) اس دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جس بھی چیز کے پہلے یا بعد میں ہونے کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے یہی فرمایا کوئی حرج نہیں ہے۔ امام دارمی فرماتے ہیں میں اس حدیث کے مطابق فتوی دیتا ہوں اہل کوفہ اس بارے میں تشدد سے کام لیتے ہیں۔
