صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 872

فتوحات کے دور میں مدینہ میں لوگوں کو سکونت اختیار کرنے کی ترغیب کے بیان میں

راوی: محمد بن رافع , عبدالرزاق , ابن جریج , ہشام بن عروہ , عبداللہ بن زبیر , سفیان بن ابی زہیر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي زُهَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُفْتَحُ الْيَمَنُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يَبُسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ ثُمَّ يُفْتَحُ الشَّامُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يَبُسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ ثُمَّ يُفْتَحُ الْعِرَاقُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يَبُسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ

محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ہشام بن عروہ، عبداللہ بن زبیر، حضرت سفیان بن ابی زہیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ یمن فتح کیا جائے گا تو ایک قوم اپنے گھر والوں اور اپنے خادموں کے لئے ہوئے اور اپنا سامان اٹھائے ہوئے اپنے اونٹوں کو ہنکاتے ہوئے چلی جائے گی اور مدینہ ان کے لئے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں پھر شام فتح کیا جائے گا تو ایک قوم اپنے گھر والوں اور اپنے خادموں کو لئے ہوئے اپنے اونٹوں کو ہنکاتے ہوئے چلی جائے گی اور مدینہ ان کے لئے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں پھر عراق فتح کیا جائے تو ایک قوم اپنے گھر والوں اور اپنے خادموں کو لئے ہوئے اپنے اونٹوں کو ہنکاتے ہوئے چلی جائے گی اور مدینہ ان کے لئے بہتر ہے کاش کہ وہ لوگ جان لیں۔

Sufyan b. Abu Zuhair heard Allah's Messenger (may peace be upon him) say: Yemen will be conquered and some people will go away (to that country) driving their camels and carrying their families on them and those who are under their authority, while Medina is better for them if they were to know it. Then Syria will be conquered and some people will go away driving their camels along with them and carrying their families with them and those who are under their authority, while Medina is better for them if they were to know it. Then lraq will be conquered and some people will go away (to that country) driving their camels and carrying their families with them and those who are under their authority, while Medina is better for them if they were to know it.

یہ حدیث شیئر کریں