مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی برکت کی دعا اور اس کی حدود حرم کے بیان میں
راوی: زہیر بن حرب , یزید بن ہارون , عاصم , انس , عاصم احول
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا أَحَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ قَالَ نَعَمْ هِيَ حَرَامٌ لَا يُخْتَلَی خَلَاهَا فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، عاصم، انس، حضرت عاصم احول رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ کو حرم قرار دیا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں! مدینہ کی گھاس تک کاٹنا حرام ہے اور جو اس طرح کرے گا اس پر اللہ کی لعنت اور فرشتوں کی لعنت اور تمام لوگوں کی لعنت ہو گی۔
'Asim reported: I asked Anas (Allah be pleased with him) whether Allah's Messenger (may peace be upon him) had declared Medina as sacred. He said: Yes, it is sacred, so its tree is not to be cut; and he who did that let the curse of Allah and that of the angels and of all people be upon him.
