اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
راوی: مسدد ابوعوانہ عبدالملک ربعی بن حراش
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ قَالَ قَالَ عُقْبَةُ لِحُذَيْفَةَ أَلَا تُحَدِّثُنَا مَا سَمِعْتَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ رَجُلًا حَضَرَهُ الْمَوْتُ لَمَّا أَيِسَ مِنْ الْحَيَاةِ أَوْصَی أَهْلَهُ إِذَا مُتُّ فَاجْمَعُوا لِي حَطَبًا کَثِيرًا ثُمَّ أَوْرُوا نَارًا حَتَّی إِذَا أَکَلَتْ لَحْمِي وَخَلَصَتْ إِلَی عَظْمِي فَخُذُوهَا فَاطْحَنُوهَا فَذَرُّونِي فِي الْيَمِّ فِي يَوْمٍ حَارٍّ أَوْ رَاحٍ فَجَمَعَهُ اللَّهُ فَقَالَ لِمَ فَعَلْتَ قَالَ خَشْيَتَکَ فَغَفَرَ لَهُ قَالَ عُقْبَةُ وَأَنَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ
مسدد ابوعوانہ عبدالملک ربعی بن حراش سے بیان کرتے ہیں کہ عقبہ نے حضرت حذیفہ سے کہا آپ ہم سے وہ باتیں کیوں نہیں کرتے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ نے سنی ہیں۔ انہوں نے کہا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایک شخص کو موت آئی جب اس کی زندگی کی کچھ امید نہ رہی تو اس نے اپنے گھر والوں سے وصیت کی کہ جب میں مر جاؤں تو میرے واسطے بہت سی لکڑیاں جمع کر کے آگ روشن کرنا اور اس کے اندر مجھے ڈال دینا یہاں تک کہ جب آگ میرے گوشت کو کھا لے اور میری ہڈیوں تک پہنچ جائے تو تم ان ہڈیوں کو لے کر پیس ڈالنا پھر مجھے (یعنی میری پسی ہوئی ہڈیوں کو) کسی گرم یا (یہ کہا) کسی تیز ہوا چلنے والے دن دریا میں ڈال دینا ( چنانچہ ایسا ہی کیا گیا) پھر اللہ تعالیٰ نے اس کو جمع کر کے فرمایا کہ تو نے (ایسا) کیوں کیا؟ اس نے عرض کیا تیرے خوف سے پس اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا۔
Narrated Ribi bin Hirash:
'Uqba said to Hudhaifa, "Won't you narrate to us what you heard from Allah's Apostle ?" Hudhaifa said, "I heard him saying, 'Death approached a man and when he had no hope of surviving, he said to his family, 'When I die, gather for me much wood and build a fire (to burn me),. When the fire has eaten my flesh and reached my bones, take the bones and grind them and scatter the resulting powder in the sea on a hot (or windy) day.' (That was done.) But Allah collected his particles and asked (him), 'Why did you do so?' He replied, 'For fear of You.' So Allah forgave him."
