بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: اسحاق بن منصور , عبدالصمد , محمد بن حجادہ , حکم , ابراہیم , اسود , عائشہ
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنَّا نُقَلِّدُ الشَّائَ فَنُرْسِلُ بِهَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَالٌ لَمْ يَحْرُمْ عَلَيْهِ مِنْهُ شَيْئٌ
اسحاق بن منصور، عبدالصمد، محمد بن حجادہ، حکم، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ ہم بکریوں کی گردنوں میں ہار ڈال کر انہیں بھیجا کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حلال ہی رہتے تھے اور کسی چیز کو اپنے اوپر حرام نہیں کرتے تھے۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported: We used to garland the goats and send them (to Mecca), and Allah's Messenger (may peace be upon him) stayed back in Medina as a non-Muhrim ard nothing was forbidden for him (which is forbidden for a Muhrim).
