صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 709

بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب , یحیی , ابومعاویہ , اعمش , ابراہیم , اسود , عائشہ

و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ رُبَّمَا فَتَلْتُ الْقَلَائِدَ لِهَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُقَلِّدُ هَدْيَهُ ثُمَّ يَبْعَثُ بِهِ ثُمَّ يُقِيمُ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُ الْمُحْرِمُ

یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، یحیی، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم ، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربانیوں کے جانوروں کے ہار زیادہ تر میں ہی بناتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان جانوروں کے گلوں میں ڈال کر انہیں بھیجتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ٹھہرتے اور ان چیزوں میں سے کسی چیز سے نہیں بچتے تھے کہ جن سے احرام والا بچتا ہے۔

'A'isha (Allah, be pleased, with her) reported: I often wove garlands for the sacrificial animals of Allah's Messenger (may peace be upon him), and he garlanded his sacrificial animals, and then he sent them and stayed in the house) avoiding nothing which a Muhrim avoids.

یہ حدیث شیئر کریں