سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 329

حضر میں تیمم کرنے کا بیان

راوی: احمد بن ابراہیم , ابوعلی , محمد بن ثابت , نافع

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَوْصِلِيُّ أَبُو عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا نَافِعٌ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ فِي حَاجَةٍ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَضَی ابْنُ عُمَرَ حَاجَتَهُ فَکَانَ مِنْ حَدِيثِهِ يَوْمَئِذٍ أَنْ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سِکَّةٍ مِنْ السِّکَکِ وَقَدْ خَرَجَ مِنْ غَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ حَتَّی إِذَا کَادَ الرَّجُلُ أَنْ يَتَوَارَی فِي السِّکَّةِ ضَرَبَ بِيَدَيْهِ عَلَی الْحَائِطِ وَمَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ ثُمَّ ضَرَبَ ضَرْبَةً أُخْرَی فَمَسَحَ ذِرَاعَيْهِ ثُمَّ رَدَّ عَلَی الرَّجُلِ السَّلَامَ وَقَالَ إِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَرُدَّ عَلَيْکَ السَّلَامَ إِلَّا أَنِّي لَمْ أَکُنْ عَلَی طُهْرٍ قَالَ أَبُو دَاوُد سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ رَوَی مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ حَدِيثًا مُنْکَرًا فِي التَّيَمُّمِ قَالَ ابْنُ دَاسَةَ قَالَ أَبُو دَاوُد لَمْ يُتَابَعْ مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ عَلَی ضَرْبَتَيْنِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَوْهُ فِعْلَ ابْنِ عُمَرَ

احمد بن ابراہیم، ابوعلی، محمد بن ثابت، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر کے ساتھ ایک ضرورت سے حضرت ابن عباس کے پاس گیا اور ابن عمر نے اپنی ضرورت پوری کی اور اس دن حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ حدیث بیان کر رہے تھے کہ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب کسی گلی سے گذرا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پاخانہ یا پیشاب سے فارغ ہو کر نکلے تھے اس نے سلام کیا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے سلام کا جواب نہ دیا یہاں تک کہ جب وہ نگاہوں سے اوجھل ہونے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں ہاتھ دیوار پر مار کر چہرہ پر مسح کیا پھر دوسری بار ہاتھ مار کر دونوں ہاتھوں کا مسح کیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا کہ میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں طہارت کی حالت میں نہ تھا ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے امام احمد ابن حنبل کو فرماتے ہوئے سنا کہ محمد بن ثابت نے تیمم کے سلسلہ میں منکر حدیث بیان کی ہے ابن واسہ نے کہا ہے کہ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ اس قصہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ضربتان (دو ضرب) پر محمد بن ثابت کی کسی نے متابعت نہیں کی بلکہ میں نے اس کو ابن عمر کا عمل بیان کیا ہے

یہ حدیث شیئر کریں