بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , حسین بن حسن , ابن عون , عائشہ
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ أَنَا فَتَلْتُ تِلْکَ الْقَلَائِدَ مِنْ عِهْنٍ کَانَ عِنْدَنَا فَأَصْبَحَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَالًا يَأْتِي مَا يَأْتِي الْحَلَالُ مِنْ أَهْلِهِ أَوْ يَأْتِي مَا يَأْتِي الرَّجُلُ مِنْ أَهْلِهِ
محمد بن مثنی، حسین بن حسن، ابن عون، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں یہ ہار اس اون سے بناتی تھی جو ہمارے پاس تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کو حلال ہی تھے تو جس طرح ایک حلال آدمی اپنی اہلیہ سے متمتع ہوتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اپنی زوجہ مطہرہ کے پاس آتے۔
Al-Qasim reported the Mother of the Faithful (Hadrat 'A'isha Siddiqa) (Allah be pleased with her) as saying: I used to weave these garlands from the multicoloured wool which was with us. The Messenger of Allah (may peace be upon him) was in the state of non Muhrim among us, and he would do all that was lawful for a non-Muhrim with his wife.
