بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی محمد بن رمح , لیث , قتیبہ , لیث , ابن شہاب , عروہ بن زبیر اور عمروہ بنت عبدالرحمن
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَا أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهْدِي مِنْ الْمَدِينَةِ فَأَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِهِ ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُ الْمُحْرِمُ
یحیی بن یحیی محمد بن رمح، لیث، قتیبہ، لیث، ابن شہاب، حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمروہ بنت عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ سے قربانی کا جانور بھیجا تھا اور میں نے خود ہار بنا کر اس کے گلے میں ڈالا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جانور کے بھیجنے کے بعد ان چیزوں میں سے کسی سے نہیں بچتے تھے کہ جن سے احرام والا بچتا تھا۔
'A'isha (Allah be pleased with her) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sent the sacrificial animals from Medina. I wove garlands for his sacrificial animals (and then he hung them round their necks), and he would not avoid doing anything which the Muhrim avoids.
