سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 312

خون حیض کو دھو نے یا غسل حیض کا طریقہ

راوی: محمد بن عمرو , سلمہ , ابن فضل , محمد , ابن اسحق , سلیمان بن سحیم , امیہ بنت ابی صلت ا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ عَنْ أُمَيَّةَ بِنْتِ أَبِي الصَّلْتِ عَنْ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي غِفَارٍ قَدْ سَمَّاهَا لِي قَالَتْ أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی حَقِيبَةِ رَحْلِهِ قَالَتْ فَوَاللَّهِ لَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الصُّبْحِ فَأَنَاخَ وَنَزَلْتُ عَنْ حَقِيبَةِ رَحْلِهِ فَإِذَا بِهَا دَمٌ مِنِّي فَکَانَتْ أَوَّلُ حَيْضَةٍ حِضْتُهَا قَالَتْ فَتَقَبَّضْتُ إِلَی النَّاقَةِ وَاسْتَحْيَيْتُ فَلَمَّا رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بِي وَرَأَی الدَّمَ قَالَ مَا لَکِ لَعَلَّکِ نَفِسْتِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَأَصْلِحِي مِنْ نَفْسِکِ ثُمَّ خُذِي إِنَائً مِنْ مَائٍ فَاطْرَحِي فِيهِ مِلْحًا ثُمَّ اغْسِلِي مَا أَصَابَ الْحَقِيبَةَ مِنْ الدَّمِ ثُمَّ عُودِي لِمَرْکَبِکِ قَالَتْ فَلَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ رَضَخَ لَنَا مِنْ الْفَيْئِ قَالَتْ وَکَانَتْ لَا تَطَّهَّرُ مِنْ حَيْضَةٍ إِلَّا جَعَلَتْ فِي طَهُورِهَا مِلْحًا وَأَوْصَتْ بِهِ أَنْ يُجْعَلَ فِي غُسْلِهَا حِينَ مَاتَتْ

محمد بن عمرو، سلمہ، ابن فضل، محمد، ابن اسحاق ، سلیمان بن سحیم، حضرت امیہ بنت ابی صلت رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ان کو بنی غفار کی ایک عورت نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اونٹ پر کجاوہ کے پچھلے حصہ پر اپنے پیچھے بٹھا لیا پس اللہ کی قسم آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت ایک مقام پر اترے اور اونٹ کو بٹھایا تو میں بھی نیچے اتری۔ پس اچانک میں نے دیکھا کہ حقیبہ پر میرا خونِ حیض لگا ہوا ہے اور یہ میرا پہلا حیض تھا۔ میں شرم کے مارے اونٹ سے چمٹ گئی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا یہ حال دیکھا اور خون پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظر پڑی تو فرمایا شاید تجھے حیض آگیا ہے؟ میں نے کہا ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے آپ کو درست کرلے۔ پھر ایک برتن میں پانی لے کر اس میں نمک ملا اور حقیبہ میں جو خون لگ گیا ہے اس کو دھو ڈال اور پھر اس حقیبہ پر سوار ہو جا۔ اس عورت کا بیان ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کو فتح کیا تو مالِ غنیمت میں سے کچھ حصہ ہمیں بھی عطا فرمایا پھر وہ عورت جب بھی حیض سے پاکی حاصل کرتی تو پانی میں نمک ملایا کرتی اور جب مرنے لگی تو وصیت کی کہ مجھے نہلانے کے لئے پانی میں نمک ضرور ملانا۔

Narrated Woman of Banu Ghifar:
Umayyah, daughter of AbusSalt, quoted a certain woman of Banu Ghifar, whose name was mentioned to me, as saying: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) made me ride behind him on the rear of the camel saddle. By Allah, the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) got down in the morning. He made his camel kneel down and I came down from the back of his saddle. There was a mark of blood on it (saddle) and that was the first menstruation that I had. I stuck to the camel and felt ashamed.
When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) saw what had happened to me and saw the blood, he said: Perhaps you are menstruating.
I said: Yes. He then said: Set yourself right (i.e. tie some cloth to prevent bleeding), then take a vessel of water and put some salt in it, and then wash the blood from the back of the saddle, and then return to your mount. When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) conquered Khaybar, he gave us a portion of the booty. Whenever the woman became purified from her menses, she would put salt in water. And when she died, she left a will to put salt in the water for washing her (after death).

یہ حدیث شیئر کریں