سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 305

مستحاضہ کو ہر نماز کے وقت وضو کرنا ضروری نہیں مگر یہ کہ جب کوئی حدث لاحق ہو

راوی: عبدالملک , بن شعیب , عبداللہ بن وہب , لیث , ربیعہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ رَبِيعَةَ أَنَّهُ کَانَ لَا يَرَی عَلَی الْمُسْتَحَاضَةِ وُضُوئًا عِنْدَ کُلِّ صَلَاةٍ إِلَّا أَنْ يُصِيبَهَا حَدَثٌ غَيْرُ الدَّمِ فَتَوَضَّأُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا قَوْلُ مَالِکٍ يَعْنِي ابْنَ أَنَسٍ

عبدالملک، بن شعیب، عبداللہ بن وہب، لیث، حضرت ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ مستحاضہ پر ہر نماز کے لئے وضو ضروری نہیں سمجھتے تھے الاّ یہ کہ اس کو استحاضہ کے سوا کوئی حدث لاحق ہو جائے تو وضو کرے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ یہی مالک بن انس کا قول ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں