بیٹھ کر نماز پڑھنے کا کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے آدھا ثواب ہے
راوی: محمد بن بشار , ابن ابی عدی , اشعث بن عبدالملک , حسن
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِنْ شَائَ الرَّجُلُ صَلَّی صَلَاةَ التَّطَوُّعِ قَائِمًا وَجَالِسًا وَمُضْطَجِعًا وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي صَلَاةِ الْمَرِيضِ إِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ جَالِسًا فَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ يُصَلِّي عَلَی جَنْبِهِ الْأَيْمَنِ و قَالَ بَعْضُهُمْ يُصَلِّي مُسْتَلْقِيًا عَلَی قَفَاهُ وَرِجْلَاهُ إِلَی الْقِبْلَةِ قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فِي هَذَا الْحَدِيثِ مَنْ صَلَّی جَالِسًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ الْقَائِمِ قَالَ هَذَا لِلصَّحِيحِ وَلِمَنْ لَيْسَ لَهُ عُذْرٌ يَعْنِي فِي النَّوَافِلِ فَأَمَّا مَنْ کَانَ لَهُ عُذْرٌ مِنْ مَرَضٍ أَوْ غَيْرِهِ فَصَلَّی جَالِسًا فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِ الْقَائِمِ وَقَدْ رُوِيَ فِي بَعْضِ هَذَا الْحَدِيثِ مِثْلُ قَوْلِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ
محمد بن بشار، ابن ابی عدی، اشعث بن عبدالملک، حسن سے کہ حسن نے کہا آدمی نفل نماز چاہے کھڑے ہو کر پڑھے چاہئے بیٹھ کر چاہے لیٹ کر اور مریض کی جو بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہو کے بارے میں اہل علم کا اختلاف ہے بعض اہل علم کہتے ہیں اگر وہ بیٹھ کر نہ پڑھ سکتا ہو تو دائیں کروٹ پر لیٹ کر نماز پڑھے اور بعض حضرات کہتے ہیں کہ سیدھا لیٹ کر پاؤں قبلہ کی طرف پھیلا کر نماز پڑھے اس حدیث کے متعلق سفیان ثوری کہتے ہیں کہ جو بیٹھ کر نماز پڑھے اس کے لئے کھڑے ہو کر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ہے یہ تندرست شخص کے لئے ہے اور جو معذور ہو یا مریض ہو تو اگر وہ بیٹھ کر پڑھے تو اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کے برابر اجر ملے گا اور بعض احادیث کا مضمون سفیان ثوری کے اس قول کے مطابق ہے
