سلام پھیرتے وقت ہاتھ کہاں رکھے جائیں؟
راوی: عمروبن علی , ابونعیم , مسعر , عبیداللہ ابن قبیطة , جابربن سمرہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَأَشَارَ مِسْعَرٌ بِيَدِهِ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ فَقَالَ مَا بَالُ هَؤُلَائِ الَّذِينَ يَرْمُونَ بِأَيْدِيهِمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ الْخَيْلِ الشُّمُسِ أَمَا يَکْفِي أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ
عمروبن علی، ابونعیم، مسعر، عبیداللہ ابن قبیطة، جابربن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں نماز ادا کیا کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہا کرتے تھے السلام علیکم ورحمة اللہ۔ حضرت مسعر (راوی حدیث) وہ دائیں اور بائیں جانب ہاتھ سے اشارہ کیا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ان لوگوں کی کیا حالت ہے کہ جو اپنے ہاتھ اس طرح سے گھماتے ہیں کہ گویا وہ ہاتھ شریر گھوڑے کی دم ہیں۔ تم میں سے کیا ہر ایک شخص کے واسطے یہ بات کافی نہیں ہے کہ وہ اپنے ہاتھ ران پر ہی رہنے دے۔ (وہ زبان سے) دائیں اور بائیں جانب اپنے (مسلمان) بھائی کو سلام کرے۔
It was narrated from Wasi’ bin Habban that he asked ‘Abdullah bin ‘Umar about the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم He said: “Allahu Akbar” every time he went down and “AIlahu Akbar” every time he came up, then he said: “As-Salamu ‘alaykum wa rahmatullah (Peace be upon you and the mercy of Allah) to his right and: As-salamu ‘alaykum wa rahmatullah (Peace be upon you and the mercy of Allah) to his left.” (Sahih)
