سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1314

ایک دوسری قسم کی پناہ سے متعلق

راوی: عمروبن عثمان , شعیب , زہری , عروہ بن زبیر , عائشہ

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مَا أَکْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنْ الْمَغْرَمِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ

عمروبن عثمان، شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے دوران دعا مانگا کرتے تھے"اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ آخر تک۔ یعنی اے اللہ میں پناہ مانگتا ہوں تیری عذاب قبر سے اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں فتنہ دجال سے اور زندگی و موت کے فتنہ سے اور میں پناہ مانگتا ہوں تیری گناہ کے کام سے اور مقروض ہوجانے سے۔ یہ بات سن کر حاضرین میں سے ایک صاحب نے عرض کیا اس کی کیا وجہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر اوقات مقروض ہونے سے پناہ مانگتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت انسان مقروض ہوتا ہے تو وہ جھوٹ بولنے لگتا ہے اور وہ وعدہ خلافی کرتا ہے۔

It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say in his prayer, after the Tashahhud: “The best of word is the word of Allah and the best of guidance is the guidance of Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.

یہ حدیث شیئر کریں