صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 651

قصر سے حلق کی زیادہ فضلیت ہے اور قصر کے جواز کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , محمد بن رمح , لیث , قتیبہ , لیث , نافع , عبداللہ , نافع

و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَا أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ قَالَ حَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَلَقَ طَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ وَقَصَّرَ بَعْضُهُمْ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ قَالَ وَالْمُقَصِّرِينَ

یحیی بن یحیی، محمد بن رمح، لیث، قتیبہ، لیث، نافع، عبد اللہ، حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حلق کرایا (سر منڈایا) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم میں سے ایک جماعت نے حلق کرایا اور کچھ نے قصر یعنی بال کٹوائے حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ حلق کرانے والوں پر رحم فرمائے ایک مرتبہ یا دو مرتبہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اور قصر یعنی بال کٹوانے والوں پر بھی۔

'Abdullah reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) got his head shaved (after slaughtering the sacrificial animal on the 10th of Dhu'l-Hijja), and so did a group of Companions, while some of them got their hair clipped. Abdullah said: Allah's Messenger (may peace be upon him) observed once or twice: "May Allah have mercy upon those who get their heads shaved." And he also said: "Upon those too who got their hair clipped."

یہ حدیث شیئر کریں