صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 611

عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , معمر , زہری , عطاء , سباع , اسامہ بن زید

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَائٍ مَوْلَی ابْنِ سِبَاعٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ کَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ فَلَمَّا جَائَ الشِّعْبَ أَنَاخَ رَاحِلَتَهُ ثُمَّ ذَهَبَ إِلَی الْغَائِطِ فَلَمَّا رَجَعَ صَبَبْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ رَکِبَ ثُمَّ أَتَی الْمُزْدَلِفَةَ فَجَمَعَ بِهَا بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ

عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عطاء، سباع، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عرفات سے واپس آئے تو جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھاٹی کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی سواری کو بٹھایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کے لئے تشریف لے گئے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوٹے تو میں نے برتن میں پانی لے کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وضو کروایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہوئے اور مزدلفہ آئے اور وہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مغرب اور عشاء دونوں نمازوں کو اکٹھا پڑھا۔

Usama b. Zaid (Allah be pleased with him) reported that he sat behind Allah's Messenger (may peace be upon him) on his ride as he came back from 'Arafa. And as he came to the valley, he halted his camel, and then went to the wilderness (to urinate). And when he came back, I poured water on him from the jug and he performed ablution, and then rode on until he came to Muzdalifa and there he combined the sunset and 'Isha' prayers.

یہ حدیث شیئر کریں