عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: اسحاق بن ابراہیم وکیع , سفیان , محمد بن عقبہ , کریب , اسامہ بن زید
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَتَی النَّقْبَ الَّذِي يَنْزِلُهُ الْأُمَرَائُ نَزَلَ فَبَالَ وَلَمْ يَقُلْ أَهَرَاقَ ثُمَّ دَعَا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ وُضُوئًا خَفِيفًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الصَّلَاةَ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ
اسحاق بن ابراہیم وکیع، سفیان، محمد بن عقبہ، کریب، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب اس گھاٹی پر آئے جس جگہ امراء لوگ اترتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اترے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیشاب کیا اور پانی بہانے کا نہیں کہا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو کے لئے پانی منگوایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا مختصر وضو حضرت اسامہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! نماز؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نماز تیرے آگے ہے یعنی نماز کچھ آگے چل کر پڑھیں گے۔
Usama b. Zaid (Allah be pleased with him) reported that when Allah's Messenger (may peace be upon him) came to the valley where the rich (people of Mecca) used to get down, he got down and urinated (and he did not mention about pouring water); he then called for water and performed a light ablution. I said: Messenger of Allah, the prayer. Thereupon he said: Prayer awaits you ahead.
