صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 607

عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: محمد بن رمح , لیث , یحیی بن سعید , موسیٰ بن عقبہ مولی زبیر , کریب مولی ابن عباس , اسامہ بن زید

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ مَوْلَی الزُّبَيْرِ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الدَّفْعَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَی بَعْضِ تِلْکَ الشِّعَابِ لِحَاجَتِهِ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْمَائِ فَقُلْتُ أَتُصَلِّي فَقَالَ الْمُصَلَّی أَمَامَکَ

محمد بن رمح، لیث، یحیی بن سعید، موسیٰ بن عقبہ مولیٰ زبیر، کریب مولیٰ ابن عباس، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عرفات کے بعد قضاء حاجت کے لئے کسی گھاٹی کی طرف گئے جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وضو کرایا تو میں نے عرض کیا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھیں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نماز تیرے آگے ہے یعنی کچھ آگے چل کر نماز پڑھیں۔

Usama b. Zaid (Allah be pleased with him) reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) on his way back from 'Arafat got down in one of these creeks (to answer the call of nature), and after he had done that I poured water (over his hands) and said: Are you going to pray? Thereupon he said: The place of prayer is ahead of you.

یہ حدیث شیئر کریں