سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1249

شک ہوجانے کی صورت میں سوچ میں پڑ جانے سے متعلق

راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد بن حارث , شعبہ , منصور , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ کَتَبَ إِلَيَّ مَنْصُورٌ وَقَرَأْتُهُ عَلَيْهِ وَسَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ رَجُلًا عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةَ الظُّهْرِ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ فَقَالُوا أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ حَدَثٌ قَالَ وَمَا ذَاکَ فَأَخْبَرُوهُ بِصَنِيعِهِ فَثَنَی رِجْلَهُ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَی کَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيتُ فَذَکِّرُونِي وَقَالَ لَوْ کَانَ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ حَدَثٌ أَنْبَأْتُکُمْ بِهِ وَقَالَ إِذَا أَوْهَمَ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَتَحَرَّ أَقْرَبَ ذَلِکَ مِنْ الصَّوَابِ ثُمَّ لِيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ

اسماعیل بن مسعود، خالد بن حارث، شعبہ، منصور، ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر پڑھائی پھر لوگوں کی جانب چہرہ مبارک فرمایا۔ لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں کوئی نیا حکم نازل ہوا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا؟ انہوں نے عرض کیا کہ آپ نے اس طرح نماز پڑھائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا مبارک پاؤں موڑ لیا اور بیت اللہ شریف کی جانب رخ فرمایا۔ پھر دو سجدے کئے اور سلام پھیرا اس کے بعد متوجہ ہوئے لوگوں کی جانب اور فرمایا کہ میں بھی انسان ہوں اور میں بھی اسی طریقہ سے بھولتا ہوں کہ جس طریقہ سے تم لوگ بھولتے ہو۔ جس وقت میں بھول جاؤں تو تم لوگ مجھ کو یاد دلا دو اور ارشاد فرمایا کہ اگر نماز میں کوئی کسی قسم کا نیا حکم ہوتا تو میں تم کو خبر دیتا اور ارشاد فرمایا کہ جس وقت تم لوگوں میں سے کسی شخص کو نماز میں وہم یا شک ہو جائے تو جو بات درست ہو اس کو خوب اچھی طرح سے غور وفکر کر لے پھر اسی حساب سے نماز مکمل کرے اور دو سجدے کرے۔

It was narrated that ‘Abdullah said: “Whoever has doubt, or is not sure, let him estimate what is correct, then let him prostrate twice.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں