سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1243

جس وقت نماز کے دوران کسی قسم کا شک ہوجائے؟ (تو کتنی رکعت پڑھے؟)

راوی: یحیی بن حبیب بن عربی , خالد , ابن عجلان , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , ابوسعیدخدری

أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيُلْغِ الشَّکَّ وَلْيَبْنِ عَلَی الْيَقِينِ فَإِذَا اسْتَيْقَنَ بِالتَّمَامِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَإِنْ کَانَ صَلَّی خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ صَلَّی أَرْبَعًا کَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ

یحیی بن حبیب بن عربی، خالد، ابن عجلان، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعیدخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تم میں سے کسی شخص کو نماز میں کسی قسم کا شک ہوجائے تو اس کو چاہیے کہ وہ شک دور کرے اور جس پہلو پر یقین ہو وہ اختیار کرے اور جس وقت یقین حاصل ہوجائے نماز کے مکمل ہونے کا تو بیٹھے بیٹھے دو سجدے کر لے۔ اور اگر اس نے پانچ رکعات پڑھ لی ہوں تو ان دو سجدوں کے ساتھ اس کی چھ رکعات ہو جائیں گی اور اگر پوری چار رکعات پڑھی ہوں تو یہ دو سجدے شیطان کے لئے ذلت کا سبب بن جائیں گے۔

It was narrated from ‘Abdullah and attributed to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: “If one of you is not sure about his prayer, let him estimate what he thinks is most likely to be correct and complete the prayer on that basis, then let him prostate twice.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں