جس شخص نے دو رکعت ادا کر کے بھول کر سلام پھیر دیا اور گفتگو بھی کرلی تو اب وہ شخص کیا کرے؟
راوی: محمد بن رافع , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابوسلمۃ , عبدالرحمان ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمۃ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي رَکْعَتَيْنِ وَانْصَرَفَ فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ ابْنُ عَمْرٍو أَنُقِصَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالُوا صَدَقَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَأَتَمَّ بِهِمْ الرَّکْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ نَقَصَ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمۃ، عبدالرحمن ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمۃ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر یا نماز عصر ادا فرمائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت ادا فرما کر سلام پھیرا اور فراغت ہوئی اور ذوشمالین جو کہ عمرو کے صاحب زادے تھے انہوں نے عرض کی کیا نماز میں تخفیف واقع ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھول ہوگئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے ارشاد فرمایا ذوالیدین کیا کہہ رہے ہیں؟ حاضرین نے عرض کیا وہ سچ فرما رہے ہیں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اور دو رکعات جو کم تھیں وہ ادا فرمائیں۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not prostrate that day either before the Salam or after.” (Da`if)
