سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1216

نماز کی حالت میں کھنکارنا

راوی: محمد بن قدامة , جریر , مغیرة , حارث العکلی , ابوزرعة بن عمروبن جریر , عبداللہ بن نجی , علی

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ الْحَارِثِ الْعُکْلِيِّ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُجَيٍّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ کَانَ لِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاعَةٌ آتِيهِ فِيهَا فَإِذَا أَتَيْتُهُ اسْتَأْذَنْتُ إِنْ وَجَدْتُهُ يُصَلِّي فَتَنَحْنَحَ دَخَلْتُ وَإِنْ وَجَدْتُهُ فَارِغًا أَذِنَ لِي

محمد بن قدامہ، جریر، مغیرة، حارث العکلی، ابوزرعة بن عمروبن جریر، عبداللہ بن نجی، علی نے فرمایا کہ میرا ایک وقت مقرر تھا کہ میں اس وقت خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا کرتا تھا اور میں جس وقت حاضر خدمت ہوتا تو پہلے اجازت حاصل کرتا۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت نماز میں مشغول ہوتے تو سبحان اللہ فرما دیتے اور میں اندر داخل ہو جاتا اور اگر فارغ ہوتے تو اجازت عطا فرما دیتے۔

‘Abdullah bin Nujayy narrated that his father said: “Ali said to me: ‘I was so close to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم closer than anyone else. I used to come to him at the end of every night, before dawn, and say: “As-salamu ‘alayka ya Nabiyy Allah (Peace be upon you, Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم).” If he cleared his throat I would go back to my family, otherwise I would enter upon him.”(Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں