بحالت نماز سانپ اور بچھو قتل کر ڈالنا درست ہے
راوی: قتیبہ , مالک , عامر بن عبداللہ بن زبیر , عمروبن سلیمل ابوقتادہ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا وَإِذَا قَامَ رَفَعَهَا
قتیبہ، مالک، عامر بن عبداللہ بن زبیر، عمروبن سلیم، ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی نواسی کو جو کہ حضرت زینب کی صاحبزادی تھیں ان کو بحالت نماز اٹھائے ہوئے تھے اور جس وقت آپ سجدہ فرماتے تو اس کو بٹھا دیتے تھے اور جس وقت کھڑے ہوتے تو اس کو اٹھا لیتے تھے۔
It was narrated that ‘Aishah, may Allah be pleased with her, said: “I knocked at the door when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was offering a voluntary prayer. The door was in the direction of the Qiblah so he took a few steps to his right or left and opened the door, then he went back to where he was praying.”
